ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں

ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں
TT

ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں

ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں
کل امریکہ نے ایران نواز حوثی گروپ کے خلاف تعزیری اقدامات اٹھایا ہے اور شہریوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے، تاجر جہازوں کو نشانہ بنانے، یمن میں ایران کے غیر مستحکم ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور جنگ کو طول دینے کے سبب ان کے دو رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ غیر ملکی اصول کی نگرانی کرنے والے دفتر نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے رہنما منصور السعدی اور احمد علی الحمزی پر پابندیاں عائد کردی ہے اور ان دونوں پر یمنی شہریوں اور پڑوسی ممالک کو نشانہ بناتے کے مقصد سے حوثی فورسز کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اس میں سعودی عرب کی طرف  اشارہ کیا گیا ہے اور بان میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ السعدی اور الحمزی نے ایران میں تربیت حاصل کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رجب 1442 ہجرى – 03 مارچ 2021ء شماره نمبر [15436]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]