ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں

ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں
TT

ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں

ایران میں تربیت یافتہ دو حوثی رہنماؤں کے خلاف امریکی پابندیاں
کل امریکہ نے ایران نواز حوثی گروپ کے خلاف تعزیری اقدامات اٹھایا ہے اور شہریوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے، تاجر جہازوں کو نشانہ بنانے، یمن میں ایران کے غیر مستحکم ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور جنگ کو طول دینے کے سبب ان کے دو رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ غیر ملکی اصول کی نگرانی کرنے والے دفتر نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے رہنما منصور السعدی اور احمد علی الحمزی پر پابندیاں عائد کردی ہے اور ان دونوں پر یمنی شہریوں اور پڑوسی ممالک کو نشانہ بناتے کے مقصد سے حوثی فورسز کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اس میں سعودی عرب کی طرف  اشارہ کیا گیا ہے اور بان میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ السعدی اور الحمزی نے ایران میں تربیت حاصل کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رجب 1442 ہجرى – 03 مارچ 2021ء شماره نمبر [15436]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]