امریکہ اور اسرائیل ایران کے اچانک معاملہ کے سلسلہ میں متفق ہیں

امریکہ اور اسرائیل ایران کے اچانک معاملہ کے سلسلہ میں متفق ہیں
TT

امریکہ اور اسرائیل ایران کے اچانک معاملہ کے سلسلہ میں متفق ہیں

امریکہ اور اسرائیل ایران کے اچانک معاملہ کے سلسلہ میں متفق ہیں
اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے کل اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک کی حکومت نے امریکی انتظامیہ کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا ہے تاکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے مذاکرات کے سلسلے میں ان میں سے کوئی بھی دوسرے کو حیران نہیں کرے۔

ایشیاء میں اسرائیلی سفیروں سے ملاقات کے دوران اشکنازی نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو اچھے قرار دیتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ وہ ایرانی فائل کے سلسلہ میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے رابطے میں ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو یقین ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ جلد ہی کو‏ئي معاہدہ کر سکے گا تو ابھی ایسا نہیں ہوا ہے اور مجھے امید ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔

مزید برآں تہران نے کل دوبارہ اس بات سے آگاہ کیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ عارضی معاہدے کو حساس سرگرمیوں کی تصدیق کے لئے ترک کردیں کیونکہ ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے جمعہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ تین یورپی ممالک کے ذریعہ جوہری معاہدے میں کیا ہے تاکہ ان کے اضافی پروٹوکول کی معطلی کی مذمت کر سکیں۔(۔۔۔)

بدھ 20 رجب 1442 ہجرى – 03 مارچ 2021ء شماره نمبر [15436]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]