بائیڈن کے عہد میں روس کے خلاف پہلی پابندیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2840516/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C
روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں اپنے ازبک ہم منصب عبد العزیز کامیلوف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
بائیڈن کے عہد میں روس کے خلاف پہلی پابندی
روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں اپنے ازبک ہم منصب عبد العزیز کامیلوف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن کی خفیہ انتظامیہ نے ایک انٹلیجنس رپورٹ جاری کی ہے جس میں روسی اپوزیشن کے رہنما الیکسی نوویلنی کو زہر دینے اور قید کرنے کے سلسلہ میں روسی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے اور صدر ولادیمیر پوتن کے ذریعہ اپنے مخالفین کے خلاف بین الاقوامی سطح پر پابندی شدہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کرنے کی وجہ سے کریملن کے سات قریبی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کی بھی تصدیق کی ہے اور ایک ہی وقت میں روس میں 14 اداروں اور کمپنیوں سے نمٹنے کے طریقہ کار کو سخت بھی کیا ہے۔
ان اقدامات کے ساتھ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے یوروپی یونین اور برطانیہ کی مثال کی پیروی کی ہے جس نے روس میں افراد، اداروں اور کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہے کیونکہ ان لوگوں نے ناویلنی (44 سال) کے خلاف اعصابی گیس "نووچوک" کے استعمال میں ملوث تھے اور گزشتہ اکتوبر میں پابندیاں عائد کی تھیں اور اسی طرح کے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ ساتھ روسی مخالف انٹیلیجنٹ ایجنٹ سیرگئی اسکرپل اور اس کی بیٹی یولیا کے خلاف بھی کاروائي کی گئی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)