بائیڈن کے عہد میں روس کے خلاف پہلی پابندی

روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں اپنے ازبک ہم منصب عبد العزیز کامیلوف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں اپنے ازبک ہم منصب عبد العزیز کامیلوف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بائیڈن کے عہد میں روس کے خلاف پہلی پابندی

روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں اپنے ازبک ہم منصب عبد العزیز کامیلوف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں اپنے ازبک ہم منصب عبد العزیز کامیلوف کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن کی خفیہ انتظامیہ نے ایک انٹلیجنس رپورٹ جاری کی ہے جس میں روسی اپوزیشن کے رہنما الیکسی نوویلنی کو زہر دینے اور قید کرنے کے سلسلہ میں روسی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے اور صدر ولادیمیر پوتن کے ذریعہ اپنے مخالفین کے خلاف بین الاقوامی سطح پر پابندی شدہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کرنے کی وجہ سے کریملن کے سات قریبی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کی بھی تصدیق کی ہے اور ایک ہی وقت میں روس میں 14 اداروں اور کمپنیوں سے نمٹنے کے طریقہ کار کو سخت بھی کیا ہے۔

ان اقدامات کے ساتھ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے یوروپی یونین اور برطانیہ کی مثال کی پیروی کی ہے جس نے روس میں افراد، اداروں اور کمپنیوں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہے کیونکہ ان لوگوں نے ناویلنی (44 سال) کے خلاف اعصابی گیس "نووچوک" کے استعمال میں ملوث تھے اور گزشتہ اکتوبر میں پابندیاں عائد کی تھیں اور اسی طرح کے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ ساتھ روسی مخالف انٹیلیجنٹ ایجنٹ سیرگئی اسکرپل اور اس کی بیٹی یولیا کے خلاف بھی کاروائي کی گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 رجب 1442 ہجرى – 03 مارچ 2021ء شماره نمبر [15436]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]