سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب میں عام شہریوں کے خلاف حوثیوں کی طرف سے کئے جانے والے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری قبول کریے اور ان حملوں کے ذمہ داران کا محاسبہ بھی کرے کیونکہ وہ یمن میں سیاسی حل تک پہنچنے کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کو "کمزور کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ عبد اللہ المعلمی نے سعودی عرب مملکت کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی دہشت گرد ملیشیاؤں کی طرف سے جاری فوجی جارحانہ اقدامات کے سلسلہ میں سلامتی کونسل کی موجودہ خاتون صدر امریکی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ اور بین الاقوامی تنظیم کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو ایک پیغام بھیجا ہے۔

المعلمی نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ شہریوں اور ان کے مفادات پر ان حملوں میں ان ملیشیاؤں کے ذریعے چلائے جانے والے بیلسٹک میزائل سے بکھرے ہوئے ملبے ہیں جن کی وجہ سے 27 فروری 2021 کو ریاض میں ایک مکان کو مادی نقصان پہنچا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 21 رجب 1442 ہجرى – 04 مارچ 2021ء شماره نمبر [15437]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]