سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ

سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے یمنی انقلابیوں کا محاسبہ کرنے کا کیا مطالبہ
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب میں عام شہریوں کے خلاف حوثیوں کی طرف سے کئے جانے والے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری قبول کریے اور ان حملوں کے ذمہ داران کا محاسبہ بھی کرے کیونکہ وہ یمن میں سیاسی حل تک پہنچنے کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کو "کمزور کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ عبد اللہ المعلمی نے سعودی عرب مملکت کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی دہشت گرد ملیشیاؤں کی طرف سے جاری فوجی جارحانہ اقدامات کے سلسلہ میں سلامتی کونسل کی موجودہ خاتون صدر امریکی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ اور بین الاقوامی تنظیم کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو ایک پیغام بھیجا ہے۔

المعلمی نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ شہریوں اور ان کے مفادات پر ان حملوں میں ان ملیشیاؤں کے ذریعے چلائے جانے والے بیلسٹک میزائل سے بکھرے ہوئے ملبے ہیں جن کی وجہ سے 27 فروری 2021 کو ریاض میں ایک مکان کو مادی نقصان پہنچا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 21 رجب 1442 ہجرى – 04 مارچ 2021ء شماره نمبر [15437]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]