ریپڈ سپورٹ فورسز کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الرحیم حمدان دقلو نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ 6 اپریل کو انقلاب کی شدت کے ساتھ ہی فوجی رہنماؤں نے البشیر کو ہٹانے کا فیصلہ کیا اور سیکیورٹی اپریٹس کے سابق سربراہ صلاح عب داللہ قوش کو اس فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے اس کی ذمہ دای دی لیکن اس شخص نے انکار کردیا اور انھیں بتایا کہ وہ صدر کے ساتھ غداری نہیں کریں گے پھر وہ اس فیصلہ کو قبول کرنے پر مجبور ہو گئے کیونکہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو البشیر کے ساتھ ان کو بھی جیل کا انتخاب کرنا پڑتا۔(۔۔۔)
جمعرات 21 رجب 1442 ہجرى – 04 مارچ 2021ء شماره نمبر [15437]