معاشی بحران کے سلسلہ میں لبنانیوں کے غصہ میں ہوا اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2850356/%D9%85%D8%B9%D8%A7%D8%B4%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%BA%D8%B5%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
معاشی بحران کے سلسلہ میں لبنانیوں کے غصہ میں ہوا اضافہ
کل شام بیروت شہر میں مظاہرین کی طرف سے لگائی جانے والی آگ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
معاشی بحران کے سلسلہ میں لبنانیوں کے غصہ میں ہوا اضافہ
کل شام بیروت شہر میں مظاہرین کی طرف سے لگائی جانے والی آگ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دوسرے دن لبنانی پاؤنڈ کی قیمت میں غیر معمولی گراوٹ کے بعد لبنانیوں کا غصہ پھوٹ پڑا کیونکہ ڈالر کی قیمت 10 ہزار پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے اور اس میں کل قدرے کمی ریکارڈ کی گئی جو ڈالر کے مقابلہ میں 50 پاؤنڈ سے تجاوز نہیں کیا ہے۔
بڑھتے ہوئے معاشی بحران کی وجہ سے لبنان کے بیشتر علاقوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور شمال، جنوب اور وادی بقاع میں سڑکیں بیرل اور جلتے ٹائروں سے بلاک کر دی گئیں ہیں۔
اندرونی سیکیورٹی فورسز کے ٹریفک کنٹرول روم نے کچھ دیر بند ہونے کے بعد الانصار اسٹیڈیم کے سامنے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں اولڈ ایئرپورٹ روڈ - مغربی مسالک پر ٹریفک کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]