امریکہ نے مشرقی شام میں میزائل دفاعی نظام کیا تعینات

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
TT

امریکہ نے مشرقی شام میں میزائل دفاعی نظام کیا تعینات

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
فرات کے مشرق میں مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکی فوج نے شمال مشرقی شام میں دیر الزور کے قریب اپنی افواج کے تحفظ کے لئے ایک مختصر فاصلے کا دفاعی میزائل نظام متعین کیا ہے۔

مقامی کارکنوں نے عراق سے مشرقی شام کی طرف جانے والے ایک ٹرک کی ویڈیو نشر کی ہے جس پر مختصر فاصلے والا ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم ہے اور "فوربز" ویبسائٹ نے کہا ہے کہ یہ نظام امریکی افواج کو ڈرونز کے بڑھتے ہوئے خطرے سے بچانے کے لئے سب سے بہتر ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ یہ نظام دیر الزور میں امریکی افواج کو منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے 2020 کے اوائل میں دیر الزور میں تیل کے کھیتوں میں تعینات امریکی افواج کو بغیر پائلٹ جہاز کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے جو چھوٹے مارٹر گولے اور گولہ بارود گرانے کے قابل تھے۔(۔۔۔)

جمعہ 22 رجب 1442 ہجرى – 05 مارچ 2021ء شماره نمبر [15438]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]