امریکہ نے مشرقی شام میں میزائل دفاعی نظام کیا تعینات

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
TT

امریکہ نے مشرقی شام میں میزائل دفاعی نظام کیا تعینات

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی فوجی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (آرکائیو - اے ایف پی)
فرات کے مشرق میں مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکی فوج نے شمال مشرقی شام میں دیر الزور کے قریب اپنی افواج کے تحفظ کے لئے ایک مختصر فاصلے کا دفاعی میزائل نظام متعین کیا ہے۔

مقامی کارکنوں نے عراق سے مشرقی شام کی طرف جانے والے ایک ٹرک کی ویڈیو نشر کی ہے جس پر مختصر فاصلے والا ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم ہے اور "فوربز" ویبسائٹ نے کہا ہے کہ یہ نظام امریکی افواج کو ڈرونز کے بڑھتے ہوئے خطرے سے بچانے کے لئے سب سے بہتر ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ یہ نظام دیر الزور میں امریکی افواج کو منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے 2020 کے اوائل میں دیر الزور میں تیل کے کھیتوں میں تعینات امریکی افواج کو بغیر پائلٹ جہاز کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے جو چھوٹے مارٹر گولے اور گولہ بارود گرانے کے قابل تھے۔(۔۔۔)

جمعہ 22 رجب 1442 ہجرى – 05 مارچ 2021ء شماره نمبر [15438]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]