اوپیک پلس نے اپریل تک پیداوار کو مستحکم رکھنے کا کیا فیصلہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2850401/%D8%A7%D9%88%D9%BE%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%D9%84%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%84-%D8%AA%DA%A9-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%AD%DA%A9%D9%85-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%81%DB%8C%D8%B5%D9%84%DB%81
اوپیک پلس نے اپریل تک پیداوار کو مستحکم رکھنے کا کیا فیصلہ
اوپیک پلس گروپ نے گزشتہ روز اپریل میں تیل کی پیداوار کی سطح کو یکساں رکھنے کے لئے اتفاق کیا ہے (رائٹرز)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
اوپیک پلس نے اپریل تک پیداوار کو مستحکم رکھنے کا کیا فیصلہ
اوپیک پلس گروپ نے گزشتہ روز اپریل میں تیل کی پیداوار کی سطح کو یکساں رکھنے کے لئے اتفاق کیا ہے (رائٹرز)
تیل کی قیمتوں میں اضافے کی روشنی میں اوپیک پلس کے اجلاس میں اگلے اپریل تک تیل کی پیداوار کی سطح کو مستحکم رکھنے پر اتفاق ہوا ہے لیکن اس میں روس اور قازقستان کو مستثنی کیا گیا ہے اور ان کو معاہدے کے دائرہ کار کے مطابق محدود پیداوار میں اضافے کی اجازت دی گئی ہے اور یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب سعودی عرب یومیہ 10 لاکھ بیرل کی اپنی رضاکارانہ کمی کو اپریل ماہ کے آخر تک جاری رکھے گا۔
تیل کے عالمی وزن کی نمائندگی کرنے والے ملک سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور روس کے نائب وزیر اعظم الیگزنڈر نوواک نے احتیاط برتنے پر زور دیا ہے۔
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ بحالی کی رفتار سے متعلق غیر یقینی صورتحال ختم نہیں ہوئی ہے اور میں احتیاط اور چوکسی اختیار کرنے کی گزارش کر رہا ہوں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)