اوپیک پلس نے اپریل تک پیداوار کو مستحکم رکھنے کا کیا فیصلہ

اوپیک پلس گروپ نے گزشتہ روز اپریل میں تیل کی پیداوار کی سطح کو یکساں رکھنے کے لئے اتفاق کیا ہے (رائٹرز)
اوپیک پلس گروپ نے گزشتہ روز اپریل میں تیل کی پیداوار کی سطح کو یکساں رکھنے کے لئے اتفاق کیا ہے (رائٹرز)
TT

اوپیک پلس نے اپریل تک پیداوار کو مستحکم رکھنے کا کیا فیصلہ

اوپیک پلس گروپ نے گزشتہ روز اپریل میں تیل کی پیداوار کی سطح کو یکساں رکھنے کے لئے اتفاق کیا ہے (رائٹرز)
اوپیک پلس گروپ نے گزشتہ روز اپریل میں تیل کی پیداوار کی سطح کو یکساں رکھنے کے لئے اتفاق کیا ہے (رائٹرز)
تیل کی قیمتوں میں اضافے کی روشنی میں اوپیک پلس کے اجلاس میں اگلے اپریل تک تیل کی پیداوار کی سطح کو مستحکم رکھنے پر اتفاق ہوا ہے لیکن اس میں روس اور قازقستان کو مستثنی کیا گیا ہے اور ان کو معاہدے کے دائرہ کار کے مطابق محدود پیداوار میں اضافے کی اجازت دی گئی ہے اور یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب سعودی عرب یومیہ 10 لاکھ بیرل کی اپنی رضاکارانہ کمی کو اپریل ماہ کے آخر تک جاری رکھے گا۔

تیل کے عالمی وزن کی نمائندگی کرنے والے ملک سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور روس کے نائب وزیر اعظم الیگزنڈر نوواک نے احتیاط برتنے پر زور دیا ہے۔

شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ بحالی کی رفتار سے متعلق غیر یقینی صورتحال ختم نہیں ہوئی ہے اور میں احتیاط اور چوکسی اختیار کرنے کی گزارش کر رہا ہوں۔(۔۔۔)

جمعہ 22 رجب 1442 ہجرى – 05 مارچ 2021ء شماره نمبر [15438]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]