اسرائیل کی طرف سے امریکہ پر دباؤ اور ایران کے خلاف فوجی آپشنز کے اشارےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2851386/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%A2%D9%BE%D8%B4%D9%86%D8%B2-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%B1%DB%92
اسرائیل کی طرف سے امریکہ پر دباؤ اور ایران کے خلاف فوجی آپشنز کے اشارے
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: ہبہ القدسی
TT
TT
اسرائیل کی طرف سے امریکہ پر دباؤ اور ایران کے خلاف فوجی آپشنز کے اشارے
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیل امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر ایران کے ساتھ تبادلۂ خیال کرنے کے سلسلہ میں مزید جارحانہ انداز اپنانے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ انتظامیہ ایرانی جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اسی کے ساتھ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے سی این این کو دئے گئے بیانات میں ایرانی جوہری سہولیات پر حملہ کرنے کے فوجی منصوبوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔
گینٹز نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری خواہشات کو روکنا ضروری ہے اور اسرائیل کبھی بھی ایران کو جوہری ہتھیاروں کے مالک ہونے کی صلاحیت نہیں بننے دے گا اور اگر دنیا ایرانیوں کو روکتی ہے تو یہ بہت اچھا ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم آزادانہ طور پر کام کریں گے اور ہم خود ہی اپنا دفاع کریں گے اور تجزیہ کاروں نے اس وضاحت سے اس بات کی طرف نشاندہی کی ہے کہ اسرائیل واشنگٹن کے ساتھ ہم آہنگی کے بغیر کام کرسکتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]