انقرہ نے عرب لیگ کونسل کے فیصلوں کو کیا مسترد

انقرہ نے عرب لیگ کونسل کے فیصلوں کو کیا مسترد
TT

انقرہ نے عرب لیگ کونسل کے فیصلوں کو کیا مسترد

انقرہ نے عرب لیگ کونسل کے فیصلوں کو کیا مسترد
گزشتہ روز انقرہ نے گزشتہ بدھ کو عرب وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس سے ان جاری فیصلوں کو مسترد کردیا ہے جن میں عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں ترکی کی مداخلت کی مذمت کی گئی ہے۔

ترکی کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز (جمعہ کو) ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے ملک کے بارے میں وزرائے خارجہ کی سطح پر لیگ آف عرب ریاستوں کے اجلاس کے فیصلوں کو یکسر مسترد کردیا گیا ہے کیونکہ وہ کسی ثبوت پر مبنی نہیں ہیں۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ ترکی اپنے اصولی اور پُر عزم موقفوں کے ذریعہ اپنے خطے اور دنیا میں سلامتی اور استحکام کے لئے سب سے بڑی کوشش کر رہا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ عرب ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ انقرہ کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔

ترکی کی وزارت خارجہ نے عرب لیگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خطے میں سلامتی اور استحکام کے قیام کے لئے تعمیری کردار ادا کرے اور عرب عوام کی خوشحالی اور یقین دہانی کو ترجیح دے جہ جائے کہ وہ بے بنیاد الزامات کے ذریعہ ترکی کو نشانہ بنائے۔

یاد رہے کہ عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں ترکی سے شام، لیبیا اور عراق سے اپنی افواج واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 23 رجب 1442 ہجرى – 06 مارچ 2021ء شماره نمبر [15439]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]