بائیڈن نے ایران پر جارحیت کا لگایا الزام اور اس کے ساتھ ایمرجنسی میں کی توسیع

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن نے ایران پر جارحیت کا لگایا الزام اور اس کے ساتھ ایمرجنسی میں کی توسیع

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے مزید ایک سال کے لئے ایران پر جامع امریکی پابندیوں کو برقرار رکھنے کے لئے قومی ہنگامی صورتحال میں توسیع کر دی ہے کیونکہ اس سے امریکہ کے لئے اب بھی ایک غیر معمولی خطرہ ہے اور انہوں نے ایرانی حکومت کی جارحیت اور دہشت گرد گروہوں کے لئے اس کی حمایت کا بھی ذکر کیا ہے اور اس کے علاوہ انہوں نے نام نہاد "انقلابی گارڈز" کی بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا ہے۔

بائیڈن نے ایوان نمائندگان کے اسپیکر نینسی پیلوسی کو ایک خط بھیجا ہے جس میں  انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے قومی ہنگامی صورتحال کی تجدید سے متعلق ایک نئی ایگزیکٹو قرار داد پر دستخط کیا ہے جسے سابق صدر بل  کلنٹن کے فیصلے کے ذریعے 15 مارچ 1995 کو منظور کیا گیا تھا۔(۔۔۔)
 

اتوار 24 رجب 1442 ہجرى – 07 مارچ 2021ء شماره نمبر [15440]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]