مصر اور سوڈان ایتھوپیا کے لئے ایک پابند معاہدہ پر عمل پیرا ہیں

گزشتہ روز البرہان کو خرطوم کے صدارتی محل میں صدر سیسی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
گزشتہ روز البرہان کو خرطوم کے صدارتی محل میں صدر سیسی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
TT

مصر اور سوڈان ایتھوپیا کے لئے ایک پابند معاہدہ پر عمل پیرا ہیں

گزشتہ روز البرہان کو خرطوم کے صدارتی محل میں صدر سیسی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
گزشتہ روز البرہان کو خرطوم کے صدارتی محل میں صدر سیسی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (سونا)
مصر اور سوڈان نے کل نہضہ ڈیم کے مسئلے کے بارے میں اور ایتھوپیا کے لئے لازمی معاہدے تک پہنچنے کے لئے انتہائی حد تک ہم آہنگی پر اتفاق کیا ہے اور دونوں ممالک نے ایک غلط ساتھی مسلط کرنے کی پالیسی اور یکطرفہ اقدامات کو بھی مسترد کردیا ہے جسے ادیس ابابا مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور قاہرہ نے سالوں کے بحران میں افریقی اور یوروپی یونین، ریاستہائے متحدہ اور اقوام متحدہ کو شامل کرنے کے لئے ثالثی کو بڑھانے کے لئے سوڈانی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

عمر البشیر حکومت کے خاتمے کے بعد مصری صدر عبد الفتاح السیسی کے خرطوم کے پہلے دورے میں السیسی نے  خود مختار کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہم نے  مصر اور سوڈان جیسے ممالک کے مفادات کا خیال نہ رکھنے والے یکطرفہ اقدامات کے ذریعہ نیلی نیل پر اپنے تسلط کو قائم کرنے اور قابو پانے کی پالیسی کو مسترد کرنے پر اتفاق کیا ہے اور یاد رہے کہ یہ دونوں ممالک میں نیل کا بہاؤ ہے جہاں نیل سمندر میں مل جاتا ہے اور ایتھوپیا کی یہ کوشش  بغیر کسی معاہدے تک پہنچتے ہوئے نہضہ ڈیم کو بھرنے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہو رہ ہے۔(۔۔۔)
 

اتوار 24 رجب 1442 ہجرى – 07 مارچ 2021ء شماره نمبر [15440]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]