عون اور الضاحيہ کے مابین احتجاجات اور سیاسی پیغامات

گزشتہ روز بیروت پورٹ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پیرامیڈک سحر فارس کی سہیلیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز بیروت پورٹ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پیرامیڈک سحر فارس کی سہیلیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

عون اور الضاحيہ کے مابین احتجاجات اور سیاسی پیغامات

گزشتہ روز بیروت پورٹ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پیرامیڈک سحر فارس کی سہیلیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز بیروت پورٹ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پیرامیڈک سحر فارس کی سہیلیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بیروت کے جنوبی نواحی علاقوں میں طویل عرصے سے جاری نقل وحرکت کے بعد کل کئي لبنانی علاقوں میں دوبارہ عوامی مظاہرے ہوئے ہیں اور ان کی طرف سے بعبدا (صدارتی محل کا صدر مقام) جانے کے لئے بھی دعوت دئے گئے ہیں اور اسے آزاد محب وطن تحریک نے امید تحریک کے صدر جمہوریہ کے نام ایک سیاسی پیغام سمجھا ہے جس نے اور اسی طرح حزب اللہ نے ہونے والے واقعات سے اپنے تعلقات کا انکار کیا ہے۔

آزاد محب وطن تحریک کے ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا ہے کہ شمال سے بقاعاور بیروت تک پھیلا ہوا ایک آرکسٹرا موجود ہے جس میں صدر مائکل عون پر حملہ کرنے اور ان کی توہین کرنے کے لئے کچھ جماعتیں اکٹھی کی گئیں ہیں جبکہ ایسا لگتا ہے کہ ایک واضح پاس ورڈ ہے جو حملہ کرنے کے لئے دیا گیا ہے۔

مضافاتی علاقوں کی نقل وحرکت کے بارے میں ذرائع نے وضاحت کی ہے کہ اس علاقے میں یہ معلوم ہے کہ کون سے پارٹیاں متحرک ہیں اور یہ دو ٹیمیں ہیں جن میں سے ایک امید تحریک ہے جس کی سربراہی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور حزب اللہ کررہے ہیں اور دوسری پارٹی وہ ہے جو نہ یہ کرتی ہے اور وہ کرتی ہے جبکہ موٹرسائیکلوں کے انداز سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ کون لوگ اس کے مالکان ہیں؛ لہذا ایسا لگتا ہے کہ صدر عون کے موقف اور خاص طور پر مجرمانہ جانچ اور اس سے متعلق ان کے نقطہ نظر سے پریشان افراد کی جانب سے بعبدا کو کوئی پیغام ملا ہے لیکن ان سب سے کچھ تناؤ اور سڑکوں کو بلاک کرنے سے زیادہ کچھ نہیں بدلے گا۔(۔۔۔)

پیر 25 رجب 1442 ہجرى – 08 مارچ 2021ء شماره نمبر [15441]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]