اتحاد نے ہوبہو آپریشن کے ذریعے حوثیوں کے حملوں کا دیا جواب

گزشتہ روز اتحاد کے ذریعہ اعلان کردہ ایک معیاراتی فوجی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر صنعا میں حوثی مقامات کو نشانہ بنانے جانے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز اتحاد کے ذریعہ اعلان کردہ ایک معیاراتی فوجی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر صنعا میں حوثی مقامات کو نشانہ بنانے جانے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

اتحاد نے ہوبہو آپریشن کے ذریعے حوثیوں کے حملوں کا دیا جواب

گزشتہ روز اتحاد کے ذریعہ اعلان کردہ ایک معیاراتی فوجی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر صنعا میں حوثی مقامات کو نشانہ بنانے جانے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز اتحاد کے ذریعہ اعلان کردہ ایک معیاراتی فوجی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر صنعا میں حوثی مقامات کو نشانہ بنانے جانے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے صنعا، مارب، اور متعدد دیگر یمنی گورنریٹوں میں حوثی مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے ایک طرح کی فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔

اتحاد نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شہری ایک سرخ لکیر ہیں اور ایران کے ذریعے موصول ہونے والی مخصوص حوثی صلاحیتوں کو بے اثر کرنے کے سلسلہ میں اپنے عہد کو نافذ کرنے اور عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے والے دہشت گرد حملوں کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنائے جانے پر زور دیا ہے اور اتحاد نے اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ ان کارروائیوں میں اس طرح کے ہوائی حملے شامل ہیں جو بین الاقوامی انسانی قانون اور اس کے روایتی قوانین کے مطابق ہیں اور عام شہریوں کی پیش قدمی اور حفاظت کے لئے مارب میں یمنی نیشنل آرمی اور قبائل کی کارروائیوں کی حمایت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب اتحادی فوج نے بکتر بند جہاز کے ذریعہ درجن سے زائد ان حوثی حملوں کو ناکام کیا ہے جن کے ذریعہ مملکت کے جنوب میں متعدد شہروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور گزشتہ ہفتے کے دوران حوثی حملوں میں بہت سارے سعودی شہروں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان حوثی حملوں کی تعداد کا تخمینہ 30 سے ​​زیادہ ہے جن میں بیلسٹک میزائلوں اور دھماکہ خیز ڈرون کے ذریعہ گزشتہ آٹھ دنوں کے دوران الگ الگ مقامات پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

کل کے بعد اتحادی فوج نے حوثی ملیشیا کی جانب سے شہر جیزان کی طرف شروع کیے گئے دو بیلسٹک میزائلوں کے روکنے اور تباہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور اتحاد نے میزائل حملے کو منظم اور جان بوجھ کر شہریوں اور سویلین اشیاء کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دی ہے۔(۔۔۔)

پیر 25 رجب 1442 ہجرى – 08 مارچ 2021ء شماره نمبر [15441]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]