سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات

سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات
TT

سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات

سعودی عرب اور اردن کے درمیان مذاکرات
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع نے گزشتہ روز دارالحکومت ریاض میں اردن کے شاہ عبد اللہ دوم بن الحسین سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات، مشترکہ پہلوؤں کے معاملات پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون اور اس کی ترقی کو جاری رکھنے کے مواقع کے سلسلہ میں بھی گفت وشنید ہوئی ہے جس سے دونوں ممالک اور ان کی عوام کے مشترکہ مفادات کو پورا کیا جاسکے اور اسی طرح دونوں فریقوں نے متعدد عرب اور علاقائی امور اور ان کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کے سلسلہ میں بھی بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔

اسی طرح ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد آل خلیفہ سے بھی ایک ورکنگ میٹنگ کی ہے جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین گہرے تعلقات اور دونوں ممالک کے لئے مزید دوطرفہ کارنامے کو مکمل کرنے کے مقصد سے مختلف پہلوؤں پر سعودی عرب اور بحرین تعاون کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس اجلاس میں خلیج اور عرب کے متعدد امور اور ان کے لئے کی جانے والی مشترکہ کوششوں کے سلسلہ میں بھی  تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔

دونوں ملاقاتوں میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، اردن کی جانب سے ولی عہد شہزادہ الحسین بن عبد اللہ دوم ،  بحرین کی جانب سے وزیر خزانہ اور قومی اقتصادیات شیخ سلمان بن خلیفہ آل خلیفہ اور سعودی عرب میں سفیر شیخ حمود بن عبد اللہ آل خلیفہ نے شرکت کی ہے۔(۔۔۔)
 

منگل 26 رجب 1442 ہجرى – 09 مارچ 2021ء شماره نمبر [15442]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]