ترکی نے مصر اور خلیجی ممالک سے دوستی کا کیا اعلان

ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ترکی نے مصر اور خلیجی ممالک سے دوستی کا کیا اعلان

ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی نے مصر کے ساتھ دوستی کا اعلان کیا ہے اور اس معاملہ میں خلیجی ممالک کو بھی شامل کیا ہے اور اسی کے ساتھ اپنے شورش زدہ تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش کا بھی اعلان کیا ہے۔

ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین نے کہا ہے کہ ترکی علاقائی امن واستحکام کے حصول میں مدد کے لئے مصر اور متعدد خلیجی ممالک ((نام کی وضاحت کئے بغیر)) کے ساتھ اپنے تعلقات کے سلسلہ میں ایک نیا صفحہ کھول سکتا ہے۔

جہاں تک مصر کی بات ہے تو کالین نے کہا ہے کہ ترکی خطے میں اپنے کردار کی اہمیت سے واقف ہے اور انہوں نے دونوں ممالک کے مابین متعدد امور پر بات چیت کے تسلسل کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور اس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرنے کے لئے اپنے ملک کی تیاری کی بھی بات کی ہے۔(۔۔۔)
 

منگل 26 رجب 1442 ہجرى – 09 مارچ 2021ء شماره نمبر [15442]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]