احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلاف

لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

احتجاجات کی وسعت کے ساتھ ہی "امل" اور "حزب اللہ" کے مابین اختلاف

لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان میں معاشی خراب صورتحال کے خلاف مظاہرین کو ٹائر جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جنوبی لبنان تک احتجاجی مطالبات میں توسیع ہونے اور ان وہاں کی سڑکوں کو بلاک کرنے کے نتیجے میں "شیعہ جوڑی" ("حزب اللہ" اور "امید موومنٹ") کے دونوں ستونوں کے مابین اختلافات پیدا ہو چکے ہیں جبکہ امید موومنٹ نے ان علاقوں کے اندر تحریکوں میں اپنے حامیوں کی شرکت سے انکار کیا ہے جہاں جس شیعہ جوڑی کا اثر ورسوخ ہے۔

احتجاجات بیروت کے جنوب اور جنوبی مضافاتی علاقوں تک پھیل گیا ہے جہاں روڈ بلاک کرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں اور امید کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ان اقدامات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور انہوں نے الشرق الاوسط کو دیئے گئے بیانات میں زور دے کر کہا ہے کہ مالی اور زندگی کے بحران اور معاشی بدحالی سے نمٹنے کا عمل صرف ایک موثر حکومت کی موجودگی میں ہی کیا جاسکتا ہے اور اس کی تشکیل ہی بحرانوں سے نمٹنے کا واحد راستہ ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 رجب 1442 ہجرى – 10 مارچ 2021ء شماره نمبر [15443]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]