میکرون نے جزائر جنگ کے محفوظ شدہ دستاویزات کا کیا انکشاف

جزائر کے دارالحکومت کی گلیوں میں فرانسیسی افواج سے متعلق 1956 کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
جزائر کے دارالحکومت کی گلیوں میں فرانسیسی افواج سے متعلق 1956 کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

میکرون نے جزائر جنگ کے محفوظ شدہ دستاویزات کا کیا انکشاف

جزائر کے دارالحکومت کی گلیوں میں فرانسیسی افواج سے متعلق 1956 کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
جزائر کے دارالحکومت کی گلیوں میں فرانسیسی افواج سے متعلق 1956 کی ایک دستاویز تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
اس فرانس اور جزائر کے درمیان صلح کے لئے کام کرنے کی کیفیت سے متعلق جو اب بھی جزائر کی جنگ آزادی (1954 - 1962) کے تحت قید میں ہیں اس سے متعلق فرانسیسی مورخ بینجمن اسٹورا کی طرف سے گزشتہ ماہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو پیش کردہ اس رپورٹ کے جواب میں میکرون نے کل جزائر جنگ کے محفوظ شدہ دستاویزات سے راز کو انکشاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک بیان میں الیزیہ نے کہا ہے کہ صدر نے ان محفوظ شدہ دستاویزات تک رسائی حاصل کرنے کے سلسلے میں یونیورسٹی کے محققین کی درخواست کا جواب دیا جو 50 سال پرانے ہیں  اور آرکائیو انتظامیہ کو کل (آج) سے نیشنل ڈیفنس کی رازداری پر مشتمل دستاویزات کی رازداری ختم کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ وضاحت بھی کی ہے کہ اس فیصلے سے رازداری ختم کرنے کے طریقہ کار سے وابستہ وقت میں کمی آئے گی اور خاص طور پر جزائر جنگ سے متعلق وقت میں کمی آئے گی۔(۔۔۔)

بدھ 27 رجب 1442 ہجرى – 10 مارچ 2021ء شماره نمبر [15443]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]