سرحد پار سے ہونے والے حوثیوں کے جرائم کی وسیع پیمانہ پر بین الاقوامی مذمت

العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سرحد پار سے ہونے والے حوثیوں کے جرائم کی وسیع پیمانہ پر بین الاقوامی مذمت

العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
العرادہ کو گزشتہ روز مارب ڈیم کے قریب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترک المالکی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمن میں حوثی ملیشیاؤں کے جرائم کے خلاف بین الاقوامی مذمت میں وسعت ہوئی ہے اور اسی طرح ان حملوں کی بھی مذمت شروع ہو گئی ہے جو انھوں نے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونوں کا استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب میں شہریوں اور سویلین اشیاء کے خلاف شروع کیے ہیں۔

ایک بیان میں ہسپانوی وزارت خارجہ نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کاروائیوں کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، سعودی عرب کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور علاقائی سلامتی کو بھی ان سے خطرہ لاحق ہے اور اسی طرح انسانی حقوق کے قانون پر سختی سے عمل پیرا ہونے اور فوری طور پر جنگ بند کئے جانے پر زور دیا ہے۔

اسی طرح فرانس نے بھی حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب کے شہروں کو نشانہ بنانے والے میزائلوں اور ڈرونوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور خطرناک حد کشیدگی قرار دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 رجب 1442 ہجرى – 10 مارچ 2021ء شماره نمبر [15443]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]