حوثی حملوں کے خلاف روکنے والے سعودی اقدامات

گزشتہ روز ریاض میں شہزادہ محمد بن سلمان کو سیرگی لاوروف سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں شہزادہ محمد بن سلمان کو سیرگی لاوروف سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حوثی حملوں کے خلاف روکنے والے سعودی اقدامات

گزشتہ روز ریاض میں شہزادہ محمد بن سلمان کو سیرگی لاوروف سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں شہزادہ محمد بن سلمان کو سیرگی لاوروف سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سعودی عرب کے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ روز ریاض میں روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف سے ملاقات کی ہے اور دونوں فریقین نے مشترکہ مفادات کے امور کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں ہونے والی پیشرفت پر تبادلۂ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات، تعاون کے شعبوں اور ان کی حمایت اور ترقی کے طریقوں کا بھی جائزہ لیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی ہے اور مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یہ ملاقات نتیجہ خیز رہی ہے اور سعودی وزیر خارجہ نے سعودی شہروں کے خلاف بار بار ہونے والے حوثی حملوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔

سعودی وزیر نے کہا ہے کہ ظہران میں راس تنورا بندرگاہ اور ارامکو سہولیات کو نشانہ بنانے کی حالیہ ناکام کوششیں نہ صرف مملکت کی امن  وسلامتی اور اس کی صلاحیتوں کو نشانہ بنانا ہے بلکہ عالمی معیشت، اس کی فراہمی اور عالمی توانائی کی سلامتی کو بھی نشانہ بنانا ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بادشاہی عالمی توانائی کے تحفظ کو برقرار رکھنے اور دہشت گردی کے اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لئے اپنی صلاحیتوں اور فوائد کے تحفظ کے لئے ضروری روکنے والے اقدامات اٹھائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]