کورونا ویکسین کے بارے میں برطانوی اور یورپی بحث

گزشتہ روز بیت لحم میں "کورونا" کے اقدامات کے نتیجے میں دو فلسطینی کو بند دکان کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز بیت لحم میں "کورونا" کے اقدامات کے نتیجے میں دو فلسطینی کو بند دکان کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کورونا ویکسین کے بارے میں برطانوی اور یورپی بحث

گزشتہ روز بیت لحم میں "کورونا" کے اقدامات کے نتیجے میں دو فلسطینی کو بند دکان کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز بیت لحم میں "کورونا" کے اقدامات کے نتیجے میں دو فلسطینی کو بند دکان کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کورونا وائرس ویکسین کے بارے میں یورپی اور برطانوی بحث بڑھ گئی ہے اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ان اشاروں کو مسترد کردیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ ان کی حکومت یورپی کونسل کے صدر چارلس مائکل کے الزامات کے باوجود ان ویکسین کی تیاری کے لئے مشمولات یا اینٹی کورونا وائرس ویکسین کی برآمد کرنے میں رکاوٹ بنی ہے اور جانسن نے کل پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ اس وبائی بیماری نے ہم سب کو صحت عامہ کی جنگ کے یکساں حصے میں ڈال دیا ہے اور ہم ویکسین کے سلسلہ میں ہر طرح کی قومی تنازعہ کی مخالفت کرتے ہیں۔

یوروپی کمیشن کے ترجمان پیٹر اسٹانو نے برسلز میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذاکرات کے نتائج کے بارے میں تفصیلات بتائے بغیر کل صبح ہی یورپی یونین کے سفارتی عہدیداروں کو لندن میں برطانوی دفتر خارجہ کے عہدیداروں سے بات چیت کرنے کی دعوت دی گئی ہے اور مائکل نے برطانیہ اور امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ ویکسینوں کے معاملے مں قوم پرستی والی رحجان کو اپنا رکھا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]