کوہن کے بارے میں نیتن یاہو کی لیک کی وجہ سے دمشق کے ساتھ ماسکو کا معاہدہ ہوا ختم https://urdu.aawsat.com/home/article/2857241/%DA%A9%D9%88%DB%81%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7
کوہن کے بارے میں نیتن یاہو کی لیک کی وجہ سے دمشق کے ساتھ ماسکو کا معاہدہ ہوا ختم
دمشق کی ایک سڑک پر ایک سوویت افسر کی طرف سے ایلی کوہن کک لی گئی ایک نایاب تصویر دیکھی جا سکتی ہے (روس ٹوڈے)
گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاھو اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جن میں انہوں نے کہا ہے کہ روسی غصے کی وجہ سے شام سے اسرائیلی جاسوس ایلی کوہن کی باقیات کو واپس لانے کے لئے روسی ثالثی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے اس راز کو ابھی پوشیدہ رکھنے کے لئے دمشق کے ساتھ ماسکو کے معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔
اسرائیل میں فرانسیسی یہودی ٹی وی چینل نے پرسو (منگل) شام ایک رپورٹ نشر کی ہے جس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ شام میں پائے جانے کے بعد کوہن کی ملکیت والی ایک چیز کو حال ہی میں اس کے حوالے کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے کوہن کی باقیات کی تلاش میں ڈرامائی پیشرفت ہوئی ہے جسے سن 1956 میں وسطی دمشق میں پھانسی دی گئی تھی اور ان کی تدفین کی جگہ معلوم نہیں تھی۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)