ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2857246/%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C%D9%B0-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
ارکان پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کے بعد تیونس میں حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
پرسو روز کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لئے تیونس کے دارالحکومت میں سیکیورٹی فورسز کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز شخصیات اور سیاسی جماعتوں نے تیونس کی حکومت سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اقدام متعدد پارلیمنٹیرینز کو سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی اور بیہوش ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز عبیر موسٰی کی سربراہی میں اس بین الاقوامی یونین مسلم اسکالرز کے صدر دفتر کے سامنے حزب اختلاف دستوری پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے منعقدہ دھرنے ختم کرنے کے لئے طاقت اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے مداخلت کیا ہے جس پر بیشتر عرب اور اسلامی ممالک میں پابندی عائد ہے اور اس کے اندر موجود لوگوں کو اس دلیل کے ساتھ زبردستی نکالنے کی کوشش کی ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں تاہم یونین کے ممبران ہیڈ کوارٹر کے اندر ہی رہے اور انہوں نے حکام اور وزیر اعظم ہشام المشیشی سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور پارٹی رہنما اور ان کے حامیوں کو اس جگہ سے دور کرنے کے لئے کام کریں جہاں ان لوگوں نے زبردستی حملہ کردیا ہے۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]