سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی ملٹری انڈسٹریز کمپنی (سمیع) کے سی ای او انجنئیر ولید ابو خالد نے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں مستقبل میں نئی شراکت پر دسترس حاصل کرنے کے متوقع منصوبے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے دور میں فوجی صنعتوں کے شعبے میں مکمل سپلائی چین فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

ابو خالد نے {الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ دسترس حاصل کرنے کے منصوبوں میں بحالی، پیکیجنگ اور ترقی سے متعلق تمام قسم کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں چھوٹے اور ملٹری سسٹم کے میدان میں درمیانے درجے کے کاروباری شعبے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور یہ ایسے وقت میں جب تمام بین الاقوامی کمپنیاں اس بات کا مقابلہ کر رہی ہیں پر کشش سعودی فوجی مارکیٹ میں اس کی موجودگی رہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]