سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی ملٹری انڈسٹریز کمپنی (سمیع) کے سی ای او انجنئیر ولید ابو خالد نے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں مستقبل میں نئی شراکت پر دسترس حاصل کرنے کے متوقع منصوبے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے دور میں فوجی صنعتوں کے شعبے میں مکمل سپلائی چین فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

ابو خالد نے {الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ دسترس حاصل کرنے کے منصوبوں میں بحالی، پیکیجنگ اور ترقی سے متعلق تمام قسم کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں چھوٹے اور ملٹری سسٹم کے میدان میں درمیانے درجے کے کاروباری شعبے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور یہ ایسے وقت میں جب تمام بین الاقوامی کمپنیاں اس بات کا مقابلہ کر رہی ہیں پر کشش سعودی فوجی مارکیٹ میں اس کی موجودگی رہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]