سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی فوجی صنعتوں پر دسترس حاصل کرنے کے منصوبے

ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
ولید ابو خالد کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی ملٹری انڈسٹریز کمپنی (سمیع) کے سی ای او انجنئیر ولید ابو خالد نے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں مستقبل میں نئی شراکت پر دسترس حاصل کرنے کے متوقع منصوبے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے دور میں فوجی صنعتوں کے شعبے میں مکمل سپلائی چین فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

ابو خالد نے {الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ دسترس حاصل کرنے کے منصوبوں میں بحالی، پیکیجنگ اور ترقی سے متعلق تمام قسم کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں چھوٹے اور ملٹری سسٹم کے میدان میں درمیانے درجے کے کاروباری شعبے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور یہ ایسے وقت میں جب تمام بین الاقوامی کمپنیاں اس بات کا مقابلہ کر رہی ہیں پر کشش سعودی فوجی مارکیٹ میں اس کی موجودگی رہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 رجب 1442 ہجرى – 11 مارچ 2021ء شماره نمبر [15444]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]