لیبیا کی اتحاد حکومت کو اعتماد کی راہ میں حائل رکاوٹ سے ملی نجات پر بین الاقوامی استقبالhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2857256/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%88%D9%B9-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%84%DB%8C-%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86
لیبیا کی اتحاد حکومت کو اعتماد کی راہ میں حائل رکاوٹ سے ملی نجات پر بین الاقوامی استقبال
اعتماد حاصل کرنے کے لئے گزشتہ روز ایوان نمائندگان کے سامنے لیبیا کی قومی اتحاد حکومت کے سربراہ دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
عبد الحميد دبيبہ کی سربراہی میں گزشتہ روز لیبیا میں قومی اتحاد حکومت نے اپنے اس اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کر لیا ہے جو سرت شہر میں منعقد ہوا تھا اور بین الاقوامی سطح پر اس کا خیر مقدم بھی کیا گیا ہے۔
دبیبہ کی تشکیل نے انتشار اور تشدد کی دہائی ختم کرنے اور 24 دسمبر کو انتخابات کے انعقاد کے چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ منصوبے کے تحت پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کرلیا ہے اور اپنے پہلے ورژن میں ایک ترمیم کے بعد 132 میں سے 121 ارکان پارلیمنٹ نے حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے اور اس میں یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ حکومت میں 35 وزراء ہیں جن میں 6 وزراء حکومت کے ہیں اور اس میں دبیبہ نے دفاعی بیگ کو محفوظ رکھا ہے جبکہ نجلاء المنقوش ملک میں وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)