لیبیا کی اتحاد حکومت کو اعتماد کی راہ میں حائل رکاوٹ سے ملی نجات پر بین الاقوامی استقبالhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2857256/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%88%D9%B9-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%84%DB%8C-%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86
لیبیا کی اتحاد حکومت کو اعتماد کی راہ میں حائل رکاوٹ سے ملی نجات پر بین الاقوامی استقبال
اعتماد حاصل کرنے کے لئے گزشتہ روز ایوان نمائندگان کے سامنے لیبیا کی قومی اتحاد حکومت کے سربراہ دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
عبد الحميد دبيبہ کی سربراہی میں گزشتہ روز لیبیا میں قومی اتحاد حکومت نے اپنے اس اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کر لیا ہے جو سرت شہر میں منعقد ہوا تھا اور بین الاقوامی سطح پر اس کا خیر مقدم بھی کیا گیا ہے۔
دبیبہ کی تشکیل نے انتشار اور تشدد کی دہائی ختم کرنے اور 24 دسمبر کو انتخابات کے انعقاد کے چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ منصوبے کے تحت پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کرلیا ہے اور اپنے پہلے ورژن میں ایک ترمیم کے بعد 132 میں سے 121 ارکان پارلیمنٹ نے حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے اور اس میں یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ حکومت میں 35 وزراء ہیں جن میں 6 وزراء حکومت کے ہیں اور اس میں دبیبہ نے دفاعی بیگ کو محفوظ رکھا ہے جبکہ نجلاء المنقوش ملک میں وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]