ایتھوپیا کے ڈیم کے مقابلہ میں مصری سوڈانی اتحاد ہوا مضبوط

السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں حمدوک کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں حمدوک کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایتھوپیا کے ڈیم کے مقابلہ میں مصری سوڈانی اتحاد ہوا مضبوط

السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں حمدوک کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
السیسی کو گزشتہ روز قاہرہ میں حمدوک کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے گزشتہ روز قاہرہ میں ہونے والے اپنے اجلاس کے دوران ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کو بھرنے کے دوسرے مرحلے کے سلسلہ میں کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لئے مضبوط کوآرڈینیشن پر زور دیا ہے اور قاہرہ اور خرطوم نے اس ڈیم کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں اپنے اتحاد کو مضبوط کیا ہے جسے ایتھوپیا نیل کے مرکزی راستہ پر تعمیر کررہا ہے اور اس سے دونوں بہاو والے ممالک کے ساتھ تناؤ پیدا ہو چکا ہے۔

گزشتہ روز قاہرہ میں اعلی سطحی تبادلہ خیال کے دوران دونوں ممالک نے تعاون کے معاہدوں اور ثالثی کے لئے بین الاقوامی رباعی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز کو فعال کرنے کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ اگلے بارش کے موسم سے پہلے ڈیم کو بھرنے اور چلانے کے قواعد کے سلسلہ میں ایک لازمی قانونی معاہدے تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔

گزشتہ روز سوڈانی وزیر اعظم نے دو روزہ مصر کا دورہ شروع کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے اور مصری صدارت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سیسی اور حمدوک نے اس موجودہ نازک مرحلے میں دونوں فریقوں کے درمیان بھرپور ہم آہنگی کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے کیونکہ ابھی ڈیم کے سلسلہ میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے لئے بات چیت جاری ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 رجب 1442 ہجرى – 12 مارچ 2021ء شماره نمبر [15445]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]