حوثی حملوں کی مشترکہ مغربی مذمت

تعز میں حوثیوں کے خلاف رابطے کے مقامات پر یمنی فوج کے اندر جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تعز میں حوثیوں کے خلاف رابطے کے مقامات پر یمنی فوج کے اندر جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حوثی حملوں کی مشترکہ مغربی مذمت

تعز میں حوثیوں کے خلاف رابطے کے مقامات پر یمنی فوج کے اندر جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تعز میں حوثیوں کے خلاف رابطے کے مقامات پر یمنی فوج کے اندر جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
5 مغربی ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کل مارب شہر پر حوثیوں کے حملوں اور سعودی عرب کے خلاف بڑھتے ہوئے تناؤ کی مذمت کی ہے اور مملکت کی سلامتی سے متعلق غیر معمولی پابندی پر زور دیا ہے اور اس سلسلہ میں سیاسی حل اور تشدد کے خاتمے کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اٹلی کی حکومتوں نے گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ذریعہ تقسیم کردہ مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ یمنی شہر مارب پر حوثیوں کے مسلسل حملے کی مذمت کرتے ہیں جہاں پہلے سے ہی شدید انسانیت سوز بحران میں اضافہ ہو رکھا ہے اور حوثیوں کے ذریعہ کیے گئے ان حملوں کی وجہ سے سخت کشیدگی بھی ہے اور یہ سہ انہوں نے سعودی عرب کے خلاف کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 رجب 1442 ہجرى – 12 مارچ 2021ء شماره نمبر [15445]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]