قانونی حکومت نے حوثیوں کو ڈالا حیرت میں اور جواب کے انتظار میں ہیں

پرسو روز حوثی ملیشیا کے ساتھ لڑائیوں کے بعد حجہ گورنریٹ کے عبس میں داخل ہونے کے دوران قانونی یمنی سرکاری فوج کی نشر کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
پرسو روز حوثی ملیشیا کے ساتھ لڑائیوں کے بعد حجہ گورنریٹ کے عبس میں داخل ہونے کے دوران قانونی یمنی سرکاری فوج کی نشر کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

قانونی حکومت نے حوثیوں کو ڈالا حیرت میں اور جواب کے انتظار میں ہیں

پرسو روز حوثی ملیشیا کے ساتھ لڑائیوں کے بعد حجہ گورنریٹ کے عبس میں داخل ہونے کے دوران قانونی یمنی سرکاری فوج کی نشر کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
پرسو روز حوثی ملیشیا کے ساتھ لڑائیوں کے بعد حجہ گورنریٹ کے عبس میں داخل ہونے کے دوران قانونی یمنی سرکاری فوج کی نشر کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جمعہ کو یمنی فوج کی فورسز نے حجہ گورنریٹ (شمال مغرب) میں حوثی ملیشیاؤں کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور وہ اس ضلع عبس کو آزاد کروانے کی کوششوں کے تناظر میں متعدد دیہاتوں کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جہاں گورنریٹ کی سب سے بڑے آبادی رہتی ہے۔

یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فوج اپنے شمال مغرب کی طرف حالیہ دنوں میں ہونے والی پیشرفت کے بعد تعز گورنریٹ میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

دریں اثنا یمن میں قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد نے مارب محاذ میں حوثی ملیشیاؤں سے تعلق رکھنے والے دشمن کے فضائی دفاعی نظام کی تباہی کی تصدیق کی ہے اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ اس تباہی میں نظام کے تمام اجزاء اور غیر ملکی ماہرین شامل ہیں اور اس اتحاد نے یمنی نیشنل آرمی اور مارب میں پیش قدمی کرنے کے لئے قبائل اور شہریوں کی حفاظت کے لئے کی جانے والی کارروائیوں کی حمایت کرنے پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 رجب 1442 ہجرى – 13 مارچ 2021ء شماره نمبر [15446]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]