ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آسٹرازینیکا کا دفاع کیا ہے

آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
TT

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آسٹرازینیکا کا دفاع کیا ہے

آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
آسٹرازینیکا ویکسین جسے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا ہے (اے ایف پی)
کل عالمی ادارۂ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف آسٹرازینیکا ویکسین کا دفاع کیا ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے استعمال سے باز آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اور یہ فیصلہ کچھ ممالک کی طرف سے اس ویکسین کی تقسیم کو معطل کرنے کے بعد کیا گیا ہے اور ان کہ کہنا ہے کہ یہ خون جمنے کا سبب بن سکتا ہے۔

تنظیم نے وضاحت کی ہے کہ ویکسین سے متعلق اس کی ایڈوائزری کمیٹی آسٹرازینیکا ویکسین اور خون کے جمنے کے مابین معقول ربط کی کمی کے بارے میں موصولہ اعداد وشمار کی حفاظت کی جانچ کررہی ہے اور ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے کل جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹرازینیکا ویکسین دیگر تمام ویکسینوں کی طرح بہترین ویکسین ہے اور اسی طرح اس کے استعمال کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

برطانیہ میں معروف یونیورسٹی آکسفورڈ کے تعاون سے یہ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی آسٹرازینیکا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کی ویکسین محفوظ ہے اور اس بات کے سلسلہ میں میں کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے کہ اس سے خون کے جمنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 رجب 1442 ہجرى – 13 مارچ 2021ء شماره نمبر [15446]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]