بائیڈن نے چینی خطرات کا مقابلہ کرنے کا کیا وعدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2860051/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%88%D8%B9%D8%AF%DB%81
کل اون لائن منعقدہ اس رباعی سربراہی کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
واشنگٹن: ہبہ القدسی
TT
TT
بائیڈن نے چینی خطرات کا مقابلہ کرنے کا کیا وعدہ
کل اون لائن منعقدہ اس رباعی سربراہی کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز آسٹریلیا، ہندوستان اور جاپان کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور یہ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی اور معاشی طاقت کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں واشنگٹن کی کوششوں میں اہم ملک ہیں اور بائیڈن نے کہا کہ بحر ہند اور بحر الکاہل میں ایک آزاد اور کھلا خطہ ہے جو ہر ایک کے مستقبل کے لئے ایک بنیادی قدم ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ "کوآرٹیٹ سیکیورٹی ڈائیلاگ گروپ" کے نام سے جانے جانے والے ممالک کے مابین انٹرنیٹ کے ذریعہ ہونے والی اس میٹنگ میں بائیڈن نے بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے سے وابستہ اہمیت کو ظاہر کیا ہے اور انہوں نے کورونا وائرس اور تعاون کے طریقوں پر توجہ دی ہے اور اسی طرح معاشی نمو اور آب وہوا کے بحران پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]