امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اتحادیوں کو کھلی موجودگی کا دلایا یقین

امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اتحادیوں کو کھلی موجودگی کا دلایا یقین
TT

امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اتحادیوں کو کھلی موجودگی کا دلایا یقین

امریکہ نے مشرقی شام میں اپنے اتحادیوں کو کھلی موجودگی کا دلایا یقین
امریکہ نے داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد میں شامل اپنے اتحادیوں کو شمال مشرقی شام میں اپنی فوجی قوتوں کو کھلی مدت رکھنے کے اپنے ارادے سے آگاہ کیا ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس مہینے کی 30 تاریخ کو اتحادی وزرائے خارجہ کی ایک کانفرنس کا مطالبہ کیا ہے اور دوسری طرف انہوں نے اسی دن منعقدہ برسلز کانفرنس میں شریک ہونے سے معذرت کرلی ہے اور یاد رہے کہ برسلز کانفرنس شام میں سیاسی عمل کی حمایت کرنے اور انسانی امداد کی مالی اعانت کرنے کے سلسلہ میں ہو رہی ہے۔

سفارت کاروں نے امریکی وزیر کے موقف کو شام میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیحات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ داعش کی مکمل شکست، قرارداد 2254 پر عمل درآمد کرنے اور مدد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نیشنل سیکیورٹی کونسل میں مشرق وسطی کے ذمہ دار بریٹ مگورک کی نگرانی میں شام کے اندر اپنی پالیسی پر نظر ثانی کررہی ہے اور اسی طرح وہ ممالک کی طرف سے "کورونا" کا مقابلہ کرنے اور انسانی صورتحال پر پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لینے والے اداروں کا قیام کرنا چاہتی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 رجب 1442 ہجرى – 13 مارچ 2021ء شماره نمبر [15446]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]