ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے عدم مداخلت مصر کی شرط ہے

ترکی کے صدر اردوغان کو کل اسطنبول میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترکی کے صدر اردوغان کو کل اسطنبول میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے عدم مداخلت مصر کی شرط ہے

ترکی کے صدر اردوغان کو کل اسطنبول میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترکی کے صدر اردوغان کو کل اسطنبول میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مصر کے ایک سرکاری ذرائع نے یہ شرط لگائی ہے کہ اگر ترکی تعلقات کو معمول کے مطابق لانا چاہتا ہے تو وہ خطے کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کردے اور یہ شرط قاہرہ کے ساتھ دوبارہ رابطے شروع کرنے کے بارے میں وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کے اعلان کے جواب میں سامنے آئی ہے۔

مصری مشرق وسطی نیوز ایجنسی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سفارتی رابطوں کی بحالی نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ مصری اور ترکی کے سفارتی مشن دونوں ممالک میں چارج ڈفائرس سطح پر موجود ہیں جو سفارتی اصولوں کے مطابق تسلیم شدہ ریاست کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ مصر توقع کرتا ہے کہ کوئی بھی ملک اس کے ساتھ تعلقات کو معمول کے مطابق کرنے کا خواہاں ہے تو وہ بین الاقوامی قوانین کے اصولوں اور اچھے دوستی کے اصولوں کی پابندی کرے اور خطے کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوششوں کو روک دے۔(۔۔۔)

ہفتہ 30 رجب 1442 ہجرى – 13 مارچ 2021ء شماره نمبر [15446]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]