امریکہ نہضہ ڈیم تنازعہ کو حل کرنے کے لئے تیار ہے

نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

امریکہ نہضہ ڈیم تنازعہ کو حل کرنے کے لئے تیار ہے

نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اس نہضہ ڈیم کے بارے میں مصر - سوڈان - ایتھوپیا کے تنازعہ سے متعلق اپنی پالیسی پر نظرثانی کر رہی ہے جسے ادیس ابابا نے دریائے نیل پر تعمیر کیا ہے اور اسی طرح وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی طرف سے ٹگرائی ​​خطے میں ایتھوپیا کی کوششوں کو نسلی کشی کے طور پر بیان کرنے کے بعد اس کے ترقیاتی پروگراموں کے سلسلہ میں سیکیورٹی امداد بھی روک دی گئی ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ امریکہ ایک طرف مصر اور سوڈان اور دوسری طرف ایتھوپیا کے مابین تنازعہ کو حل کرنے کے لئے ایک معاہدہ تک پہنچنے میں آسانی پیدا کرنے کے مقصد سے اپنے کردار کا جائزہ لے رہا ہے اور انہوں نے کہا کہ ہم ایک معاہدے تک پہنچنے کے لئے مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کی مشترکہ اور تعمیری کوششوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔

ٹگرائی ​​خطے کی صورتحال کے سلسلہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان پرائس نے پرسو روز ایتھوپیا میں صحت اور خوراک کی حفاظت سے متعلق امداد کو دوبارہ شروع کرنے اور سیکیورٹی سے متعلق دیگر امدادی پروگراموں کی معطلی کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 14 مارچ 2021ء شماره نمبر [15447]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]