روس نے ایرانی ملیشیاؤں کو تیل اور گیس کے فیلڈ سے کردیا بے دخل https://urdu.aawsat.com/home/article/2860626/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D9%84%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%DB%8C%D9%84-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%AF%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%81%DB%8C%D9%84%DA%88-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%DB%92-%D8%AF%D8%AE%D9%84
روس نے ایرانی ملیشیاؤں کو تیل اور گیس کے فیلڈ سے کردیا بے دخل
شام میں تیل کے فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آرکائیوز)
گزشتہ روز روس نے شمال مشرقی شام کے شہر رقہ کے دیہی علاقوں میں ایرانی ملیشیاؤں کو تیل اور گیس کے دو فیلڈ سے بے دخل کردیا ہے اور میڈیا ذرائع نے گزشتہ روز بتایا ہے کہ ایرانی "پاسداران انقلاب" کے تابع "فاطمیون" ملیشیاؤں کے انخلا کے چند گھنٹوں بعد ہی روس کی "پانچویں کور" کی فورسز نے رقہ کے جنوب مغرب میں "انقلاب" آئل فیلڈ پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے اور انہوں نے یہ اقدام شمال مشرقی حمص کے بادیہ کی انتظامی سرحدوں پر واقع رقہ کے دیہی علاقوں کے طبقہ کے علاقے میں گیس کے "توینان" فیلڈ پر اپنا کنٹرول جمانے کے کئی گھنٹوں کے بعد کیا ہے۔
اس وقت " انقلاب" کی پیداوار کا تخمینہ لگ بھگ 2000 بیرل یومیہ ہے جبکہ اس سے قبل 2010 میں چھ ہزار بیرل تھا اور ایرانی اثر ورسوخ کے ماتحت اور ہیسکو کمپنی کی زیر نگرانی "توینان" فیلڈ سے تقریبا روزانہ 3 لاکھ مکعب میٹر صاف گیس اور 60 ٹن گھریلو گیس اور دو ہزار بیرل سنکشیٹ کی پیداوار ہوتی تھی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)