روس نے ایرانی ملیشیاؤں کو تیل اور گیس کے فیلڈ سے کردیا بے دخل

شام میں تیل کے فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آرکائیوز)
شام میں تیل کے فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آرکائیوز)
TT

روس نے ایرانی ملیشیاؤں کو تیل اور گیس کے فیلڈ سے کردیا بے دخل

شام میں تیل کے فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آرکائیوز)
شام میں تیل کے فیلڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آرکائیوز)
گزشتہ روز روس نے شمال مشرقی شام کے شہر رقہ کے دیہی علاقوں میں ایرانی ملیشیاؤں کو تیل اور گیس کے دو فیلڈ سے بے دخل کردیا ہے اور میڈیا ذرائع نے گزشتہ روز بتایا ہے کہ ایرانی "پاسداران انقلاب" کے تابع "فاطمیون" ملیشیاؤں کے انخلا کے چند گھنٹوں بعد ہی روس کی "پانچویں کور" کی فورسز نے رقہ کے جنوب مغرب میں "انقلاب" آئل فیلڈ پر اپنا کنٹرول جما لیا ہے اور انہوں نے یہ اقدام شمال مشرقی حمص کے بادیہ کی انتظامی سرحدوں پر واقع رقہ کے دیہی علاقوں کے طبقہ کے علاقے میں گیس کے "توینان" فیلڈ پر اپنا کنٹرول جمانے کے کئی گھنٹوں کے بعد کیا ہے۔

اس وقت " انقلاب" کی پیداوار کا تخمینہ لگ بھگ 2000 بیرل یومیہ ہے جبکہ اس سے قبل 2010 میں چھ ہزار بیرل تھا اور ایرانی اثر ورسوخ کے ماتحت اور ہیسکو کمپنی کی زیر نگرانی "توینان" فیلڈ سے تقریبا روزانہ 3 لاکھ مکعب میٹر صاف گیس اور 60 ٹن گھریلو گیس اور دو ہزار بیرل سنکشیٹ کی پیداوار ہوتی تھی۔(۔۔۔)

اتوار 01 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 14 مارچ 2021ء شماره نمبر [15447]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]