یورپ "کورونا" کی تیسری لہر سے پریشان

آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

یورپ "کورونا" کی تیسری لہر سے پریشان

آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کچھ یوروپی ممالک کورونا وبائی مرض کی تیسری لہر سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے اٹلی میں لاک ڈاون کے سلسلہ میں سخت پابندیاں عائد ہیں جبکہ جرمنی کے ایک سینئر طبی عہدیدار نے اپنے ملک میں وائرس کی تیسری لہر کے آغاز سے متعلق انتباہ کیا ہے۔

جمہوریہ چیکیا کے اسپتالوں میں بھی وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے زبردست دباؤ ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے یورپی یونین کے ممالک سے مدد لینے کا اشارہ کیا ہے۔

زیادہ تر یورپی ممالک کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن مہموں کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ یہ برطانیہ کے علاوہ باقی یورپی یونین کے ممالک میں یہ مہم دھیرے دھیرے چل رہی ہے اور وہاں 3 سے 7 ملین کے درمیان افراد کو قطرہ پلایا گیا ہے جبکہ برطانیہ میں اب تک 23 ملین سے زائد افراد کو قطرے پلائے جا چکے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 02 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 15 مارچ 2021ء شماره نمبر [15448]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]