یورپ "کورونا" کی تیسری لہر سے پریشان

آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

یورپ "کورونا" کی تیسری لہر سے پریشان

آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل روما کے رہائشیوں کل ریستوراں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کچھ یوروپی ممالک کورونا وبائی مرض کی تیسری لہر سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے اٹلی میں لاک ڈاون کے سلسلہ میں سخت پابندیاں عائد ہیں جبکہ جرمنی کے ایک سینئر طبی عہدیدار نے اپنے ملک میں وائرس کی تیسری لہر کے آغاز سے متعلق انتباہ کیا ہے۔

جمہوریہ چیکیا کے اسپتالوں میں بھی وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے زبردست دباؤ ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے یورپی یونین کے ممالک سے مدد لینے کا اشارہ کیا ہے۔

زیادہ تر یورپی ممالک کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن مہموں کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ یہ برطانیہ کے علاوہ باقی یورپی یونین کے ممالک میں یہ مہم دھیرے دھیرے چل رہی ہے اور وہاں 3 سے 7 ملین کے درمیان افراد کو قطرہ پلایا گیا ہے جبکہ برطانیہ میں اب تک 23 ملین سے زائد افراد کو قطرے پلائے جا چکے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 02 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 15 مارچ 2021ء شماره نمبر [15448]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]