مصر نے ترکی کو دیا جواب: الفاظ کافی نہیں ہیں

مصری وزیر خارجہ سامح شكری کو دیکھا جا سکتا ہے
مصری وزیر خارجہ سامح شكری کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

مصر نے ترکی کو دیا جواب: الفاظ کافی نہیں ہیں

مصری وزیر خارجہ سامح شكری کو دیکھا جا سکتا ہے
مصری وزیر خارجہ سامح شكری کو دیکھا جا سکتا ہے
مصری وزیر خارجہ سامح شكری نے کہا ہے کہ انقرہ میں سیاست دانوں کی طرف سے قاہرہ کے ساتھ گفت وشنید رابطہ کھولنے کے بارے میں جو الفاظ جاری کیے گئے ہیں وہ کافی نہیں ہیں بلکہ ان کے ساتھ اقدامات کا ہونا بھی ضروری ہے اور اسی اثنا انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اس علا  افہام وتفہیم کے مطابق قطر کی جانب سے مثبت اشارے موصول ہوئے ہیں جس پر گزشتہ جنوری کو سعودی عرب میں دستخط ہوئے ہیں۔

قاہرہ نے افہام وتفہیم یا اجلاسوں کے انعقاد کے سلسلہ میں اس ترکی اشارے پر بات چیت یا اس پر تبصرہ کرنے کے بارے میں خود کو واضح تحفظ کا پابند کیا ہے جو پچھلے ستمبر سے ہی ظاہر ہونے لگے تھے لیکن انقرہ کے دعوے متعدد سطح پر نہیں رکے ہیں۔

گزشتہ روز مصری پارلیمنٹ میں خارجہ تعلقات کمیٹی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران شکری نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ بات چیت کے کرنے کے رابطے قائم کرنے کے لئے ترکی کے بیانات موجود ہیں اور ہم دونوں عوام کے مابین قریبی تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن سیاسی صورتحال اور کچھ ترک سیاست دانوں کے مواقف منفی تھے لیکن یہ دونوں عوام کے مابین تعلقات کو متاثر نہیں کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 02 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 15 مارچ 2021ء شماره نمبر [15448]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]