"سینیٹ" کے سامنے ٹرمپ کی تاریخی سماعتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2877276/%D8%B3%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE%DB%8C-%D8%B3%D9%85%D8%A7%D8%B9%D8%AA
سینیٹرز کل مقدمے کی سماعت شروع کرنے جارہے ہیں (اے ایف پی)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
"سینیٹ" کے سامنے ٹرمپ کی تاریخی سماعت
سینیٹرز کل مقدمے کی سماعت شروع کرنے جارہے ہیں (اے ایف پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز دو وسیع ابواب میں تاریخ کی کتابوں میں داخل ہو چکے ہیں جن میں سے پہلا یہ ہے کہ وہ امریکی تاریخ میں پہلے صدر ہیں جنھیں عہدہ چھوڑنے کے بعد ہی سماعت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور دوسرا یہ کہ وہ پہلے صدر ہیں جن پر دو بار مقدمہ چلایا گیا ہے۔
منگل کے روز ٹرمپ کی غیر موجودگی میں تاریخی مقدمے کی سماعت کا آغاز ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کے مابین کشیدہ فضا کی عکاسی کرنے والی ایک گرما گرم بحث کے ساتھ ہوا ہے جو سابق صدر کے مقدمے کی آئینی حیثیت کے تعین کے لئے مسلسل 4 گھنٹوں تک جاری رہا ہے اور یہ ایک ایسا معاملہ ہے جسے ریپبلکن کی چند تعداد نے اٹھایا ہے تاکہ استغاثہ (ڈیموکریٹک) اور دفاعی (ریپبلکن) ٹیموں سے سرکاری دلائل کے آغاز سے قبل ٹرمپ کے خلاف الزامات کو ختم کیا جا سکے اور مقدمے کی سماعت کو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)