"سینیٹ" کے سامنے ٹرمپ کی تاریخی سماعتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2877276/%D8%B3%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE%DB%8C-%D8%B3%D9%85%D8%A7%D8%B9%D8%AA
سینیٹرز کل مقدمے کی سماعت شروع کرنے جارہے ہیں (اے ایف پی)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
"سینیٹ" کے سامنے ٹرمپ کی تاریخی سماعت
سینیٹرز کل مقدمے کی سماعت شروع کرنے جارہے ہیں (اے ایف پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز دو وسیع ابواب میں تاریخ کی کتابوں میں داخل ہو چکے ہیں جن میں سے پہلا یہ ہے کہ وہ امریکی تاریخ میں پہلے صدر ہیں جنھیں عہدہ چھوڑنے کے بعد ہی سماعت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور دوسرا یہ کہ وہ پہلے صدر ہیں جن پر دو بار مقدمہ چلایا گیا ہے۔
منگل کے روز ٹرمپ کی غیر موجودگی میں تاریخی مقدمے کی سماعت کا آغاز ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کے مابین کشیدہ فضا کی عکاسی کرنے والی ایک گرما گرم بحث کے ساتھ ہوا ہے جو سابق صدر کے مقدمے کی آئینی حیثیت کے تعین کے لئے مسلسل 4 گھنٹوں تک جاری رہا ہے اور یہ ایک ایسا معاملہ ہے جسے ریپبلکن کی چند تعداد نے اٹھایا ہے تاکہ استغاثہ (ڈیموکریٹک) اور دفاعی (ریپبلکن) ٹیموں سے سرکاری دلائل کے آغاز سے قبل ٹرمپ کے خلاف الزامات کو ختم کیا جا سکے اور مقدمے کی سماعت کو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]