ووہان لیبارٹری "کورونا" پھیلانے کے الزام سے ہوئی بریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2877286/%D9%88%D9%88%DB%81%D8%A7%D9%86-%D9%84%DB%8C%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%BE%DA%BE%DB%8C%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%DB%8C
ووہان لیبارٹری "کورونا" پھیلانے کے الزام سے ہوئی بری
ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کو گزشتہ روز چین کے شہر ووہان میں ایک پریس کانفرنس کے اختتام پر اپنے مشن کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ووہان لیبارٹری "کورونا" پھیلانے کے الزام سے ہوئی بری
ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کو گزشتہ روز چین کے شہر ووہان میں ایک پریس کانفرنس کے اختتام پر اپنے مشن کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منگل کو عالمی ادارۂ صحت نے چین کے ووہان میں واقع ایک لیبارٹری کو کورونا وائرس پھیلانے کے الزام سے بری ہونے کا تمغہ دیا ہے جس سے دنیا میں 2.3 ملین افراد کی موات ہو چکی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 106 ملین سے زیادہ ہے کیونکہ تنظیم کے وفد کے سربراہ پیٹر بین ایمارک نے اعلان کیا ہے کہ لیبارٹری سے وائرس کے پھیلانے کا امکان بہت ہی کم امکان ہے۔
انہوں نے گزشتہ روز منگل کو (کوویڈ ۔19) کی اصل جگہ کی تلاش کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس میں اشارہ کیا ہے کہ وہ اس وائرس کی اصلیت کو ظاہر کرنے سے قاصر ہیں اور انہوں نے ایک جانور سے دوسرے جانور پھر انسان تک پھیلنے کے امکان کو ترجیح دی ہے لیکن وہ درمیانی چیز کی شناخت کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)