عون بحران کو بین الاقوامی بنانے کے سلسلہ مں راعی کے مطالبے سے پریشان https://urdu.aawsat.com/home/article/2877291/%D8%B9%D9%88%D9%86-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DA%BA-%D8%B1%D8%A7%D8%B9%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D8%A7%D9%86
عون بحران کو بین الاقوامی بنانے کے سلسلہ مں راعی کے مطالبے سے پریشان
بتروس الراہی کو آزاد قومی تحریک کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مارونائٹ پیٹریاچریٹ)
لبنان کے صدر جمہوریہ مائکل عون اور ان کی سیاسی ٹیم ، میروانی پیٹریاچ بیچارہ الراہی کی طرف سے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام لبنان کے لئے ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی دعوت سے راضی نہیں ہوئے جو اسے کھائی سے نکال سکے اور یہی بات آزاد قومی تحریک کے وفد نے ان سے بیان کی ہے۔
الراہی کے ساتھ تحریک کے وفد کی میٹنگ میں ماحول کو برقرار رکھنے والے سیاسی ذرائع کا خیال ہے کہ اس دورے کا مقصد پریشانی کو دور کرنا ہے اور وفد نے کوئی نیا کام نہیں کیا ہے بس اپنے صدر رکن پارلیمنٹ جبران باسل کے موقف کو دہرایا ہے جس میں فرانسیسی اقدام پر عمل پیرا ہونے یا حکومت کی تشکیل کے بارے میں نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو صدر عون سے ملاقات کرنے اور ان کے ساتھ افہام وتفہیم کرنے کی بات کی گئی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔